بشریٰ بی بی، پاکپتن سے اڈیالہ جیل میں گرفتاری دینے تک
بدھ 31 جنوری 2024
آڈیو لیک میں ان الزامات کی جھلک دکھائی دی۔
ملک ریاض کی بیٹی اور فرح گوگی کی آڈیو لیک میں بھی بشریٰ بیگم اور ہیرے کی انگوٹھی کا ذکر موجود تھا۔ بشریٰ بیگم پر القادر ٹرسٹ کیس میں ملک ریاض سے فائدہ لینے کا بھی الزام ہے جس کے بدلے میں انھیں 190 ملین پاونڈز کی واپسی میں مبینہ سہولت کاری ہوئی۔
اگرچہ بشریٰ بیگم ایک گھریلو خاتون ہیں لیکن بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے 14 سال سزا سنانے کے وقت وہ عدالت میں موجود نہیں تھیں۔ اس طرح کے فیصلوں کے بعد امکان یہی ہوتا ہے کہ متعلقہ حکام مجرم کو پکڑنے کے لیے اس کے پاس جاتے ہیں یا چھپے ہونے کی صورت میں اسے تلاش کرتے ہیں لیکن بشریٰ بیگم نے ایک انتہائی سیاسی قدم اٹھاتے ہوئے حکام کی جانب سے کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے وہ گرفتاری دینے کے لیے اڈیالہ جیل پہنچ گئیں۔ جس نے سیاسی و صحافتی حلقوں کو حیرت میں ڈال دیا۔
No comments:
Post a Comment